تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

امن معاہدہ: آذربائیجان میں جشن۔ نگورنو کاراباخ ہاتھ سے نکلنے پر آرمینیا میں سوگ

Azerbaijanis celebrate Karabakh deal
  • واضح رہے
  • نومبر 11, 2020
  • 12:46 صبح

آذربائیجان نے آرمینیا سے نگورنو کاراباخ کے تنازع پر 6 ہفتوں سے جاری جنگ میں فتح حاصل کرلی ہے اور اب یہ علاقہ دوبارہ اس کے زیر کنٹرول ہے

باکو: عالمی طور پر تسلیم شدہ آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ پر روس کی معاونت سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ ہوگیا ہے اور اس امن معاہدے کو آذربائیجان کی فتح قرار دیا جارہا ہے۔ اس معاہدے پر آذری صدر الہام علیوف، آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشنیان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دستخط کیے ہیں جس کے بعد معاہدے پر عمل درآمد مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے سے شروع ہوگیا ہے۔

اس معاہدے کے بعد آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے فتح کا اعلان کیا ہے جس پر آذری قوم سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ آذری صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ آج کا تاریخی دن ہے اور نگورنو کاراباخ کا تنازع اختتام کو پہنچ گیا ہے اور وہ شاندار فتح پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کاراباخ آذربائیجان ہے اور یہ ہماری فتح کی علامت ہے۔

Azerbaijanis celebrate Karabakh deal

دوسری جانب آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشنیان نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی وسائل ختم ہونے کی وجہ سے معاہدہ کیا ہے اور یہ سمجھوتہ میرے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کے مشورے پر ہی امن کا معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ فوجی وسائل ختم ہونا اور مزید تازہ دم فوجیوں کا نہ ہونا ہے، فوجی ایک ماہ سے لڑ رہے تھے جن کو آرام کی ضرورت تھی، اگر یہ معاہدہ نہ کرتے تو ہمیں مزید سنگین نتائج بھگتنا پڑتے۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے معاہدے کے مطابق آرمینیا کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقے آذربائیجان کے پاس ہی رہیں گے اور دیگر نواحی علاقوں سے بھی آرمینیائی فوج پیچھے ہٹ جائے گی۔

اس معاہدے کے رو سے حال ہی میں آرمینیا کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقے ‘شوشا‘ کا بھی کنٹرول آذربائیجان کے پاس رہے گا اور یہ دفاعی لحاط سے نہایت اہم علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے