تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان نیا جنگ بندی معاہدہ بھی ٹوٹنے کا خطرہ

azerbaijan-armenia-accuse-each-other-of-violating-new-ceasefire
  • واضح رہے
  • اکتوبر 18, 2020
  • 5:19 شام

انسانی بنیادوں پر کئے جانے والے تازہ سیزفائر کے باوجود دنوں ممالک نے ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے پر خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے ہیں

باکو: آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین انسانی بنیادوں پر نیا سیز فائر معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ہفتے کی شام اس معاہدے کا اعلان دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ تحریری بیان کے ذریعے کیا گیا۔ متضاد اطلاعات ہیں کہ روس کی کوششوں سے طے پانے والے فائر بندی کے نئے معاہدے پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔ باکو حکام کے مطابق انسانی بنیادوں پر کیے گئے جنگ بندی کے اس معاہدے کے دوران لاشوں اور قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔

روس کی ثالثی میں فریقین کے مابین فائر بندی کا معاہدہ گزشتہ ہفتے بھی طے پایا تھا تاہم اس پر مکمل طور پر عمل نہ کیا جا سکا۔ رواں ہفتے بھی آرمینیا اور آذربائیجان کی جانب سے ایک دوسرے پر حملوں کا سلسلہ برقرار رہا تھا۔ آرمینیائی افواج کی جانب سے آذری شہروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ دو روز قبل آذربائیجان کے شہر گانجا کو آرمینیائی افواج نے میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ شہری آبادی پر میزائل حملوں کے نتیجے میں تیرہ عام شہری مارے گئے تھے۔ باکو حکام کے مطابق میزائل حملوں میں 40 سے زائد شہری زخمی بھی ہوئے۔

azerbaijan-armenia-accuse-each-other-of-violating-new-ceasefire

اس واقعے کے بعد دو طرفہ کشیدگی میں ایک مرتبہ پھر سے شدت دیکھی جا رہی تھی۔ واقعے کے بعد آذری صدر الہام علییف نے 'بدلہ‘ لینے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ گزشتہ تین ہفتوں سے سے نگورنوکارباخ کے محاذ پر کسی وقت بھی حالات پرسکون نہیں رہ پائے تھے۔ تاہم نگورنو کاراباخ کے مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ شب سے نئے سیز فائر پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے اتوار کی دوپہر تک نگورنو کاراباخ کے محاذ پر حالات پر سکون دکھائی دے رہے ہیں۔

آذری میڈیا کے مطابق سیز فائر کے بعد آرمینیا کی افواج نگورنو کاراباخ سے واپس آرمینیا کی طرف لوٹ رہی ہیں۔ تاہم اب تک ایسی خبروں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی۔ 1990 کی دہائی سے نگورنو کاراباخ کا علاقہ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کی بنیاد رہا ہے۔ یہ علاقہ عالمی سطح پر آذربائیجان کی ملکیت تسلیم کیا جاتا ہے تاہم یہ آرمینیائی نسل کے لوگوں کے کنٹرول میں ہے۔ باکو حکومت بارہا اس عزم کا اظہار کر چکی ہے کہ وہ ہر صورت اس علاقے کو اپنی عمل داری میں لینے کی کوششیں جاری رکھے گی۔

روس اور فرانس نے انسانی بنیادوں پر نیا سیز فائر معاہدہ طے کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ معاہدہ بھی زخمیوں، قیدیوں اور لاشوں کے تبادلے تک محدود رہا، تو اس کے دیرپا ثابت ہونے کی امید نہیں کی جاسکے گی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے