ٹیکس وصولی کے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کے باعث پی ٹی آئی حکومت نے پیٹرول کا سہارا لے لیا ہے اور رمضان المبارک کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوسری مرتبہ اضافہ کرکے عوام کی ’’خدمت‘‘ کی گئی ہے۔ صرف رمضان کے مہینے میں پی ٹی آئی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 13.68 روپے کا اضافہ کیا ہے۔
یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا جب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بدستور کم ہو رہی ہیں اور اب یہ دو ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کاروباری ہفتے کے آخری روز تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد کمی ہوئی جو نومبر کے بعد سے کسی ایک مہینے کے دوران ہونے والی سب سے زیادہ کمی ہے۔ برینٹ کروڈ کی فی بیرل قیمت 2.22 ڈالر کمی کے بعد 64.65 ڈالر ہوگئیْ اسی طرح امریکی تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت میں 1.86 ڈالر کمی کے بعد فی بیرل قیمت 54.73 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔
واضح رہے کہ ایک بیرل خام تیل 159 لیٹر کے برابر ہوتا ہے۔ اس وقت فی بیرل خام تیل کی قیمت 64.49 ڈالر ہے۔ یوں فی بیرل تیل کی قیمت 9 ہزار 471 پاکستانی روپے بنتی ہے اور اس حساب سے پاکستان میں فی لیٹر خام تیل کی قیمت 59 روپے 56 پیسے بنتی ہے۔ خام تیل سے پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل اور ایل پی جی سمیت درجن سے زائد پٹرولیم مصنوعات نکلتی ہیں۔
تاہم خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ پڑوسی ملک بھارت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے رحجان کے باعث دوسری بار اپنے عوام کیلئے پیٹرول سستا کیا ہے۔ بھارتی حکومت نے 4 بڑے شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 7 اور 12 پیسے کمی کی ہے۔ بھارتی آئل کارپوریشن ویب سائٹ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ممبئی میں فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 77 روپے 34 پیسے اور فی لیٹر ڈیزل 69 روپے 69 پیسے کردی گئی ہے۔
ادھر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے۔ کراچی چیمبر کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے ہوشربا مہنگائی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عید الفطر سے قبل عوام الناس کو پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کی شکل میں عنایت کئے تحفے کو مسترد کرتے ہیں، جس سے نہ صرف عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا بلکہ زائد کاروباری لاگت کی وجہ سے تاجر و صنعتکار برادری کیلئے بھی بہت مشکل صورتحال پیدا ہوگی۔
ایک بیان میں کے سی سی آئی کے صدر نے کہا پیٹرولیم قیموں میں اضافے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل بڑھ کر 126.82 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت 112.68 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کے باعث ہوشربا مہنگائی کے اس دور میں سماج کے ہر طبقے سے ہی تعلق رکھنے والوں کے لیے نا ممکن سی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔
ہمارے وزیراعظم نئے پاکستان میں کاروباری لاگت کو کم کرنے اور کاروبار کرنے کو آسان بنانے کی بہت باتیں کرتے ہیں لیکن یہ کس طرح ممکن ہے جب ہمیں پیٹرولیم و دیگر یوٹیلیٹیز کی قیمتوں میں مسلسل اضافے، ایکسچینج ریٹ کے اتارچڑھا، درآمدات پر زائد ڈیوٹی اور زائد شرح سود کا سامنا ہو۔