آسٹریلوی شہریوں کی دو تہائی تعداد نے ماحولیاتی تبدیلیوں کو اپنے ملک کیلئے دہشت گردی سے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔ آسٹریلیا کے لووی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری سروے رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی شہریوں کی اکثریت کئی سال تک عالمی دہشت گردی کو ملک کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتی رہی ہے لیکن اس برس 2,130 آسٹریلوی شہریوں سے لی گئی رائے میں یہ بات سامنے آئی کہ آسٹریلیا کے 64 فیصد شہری اب ماحولیاتی تبدیلیوں کو عالمی دہشت گردی سے بھی بڑا خطرہ تصور کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی شہری اپنے ملک کیلئے دوسرا بڑا خطر سائبر حملوں کو تصور کرتے ہیں جبکہ بین الاقوامی دہشت گردی ان کیلئے تیسرا بڑا اور شمالی کوریا کے جوہری ہتھار ان کیلئے چوتھا بڑا خطرہ ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں 18 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں بھی ماحولیاتی تبدیلیاں اور عالمی حدت میں اضافہ اہم انتخابی ایشوز کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ حکمراں جماعت نے ماحول کو نقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں 2030ء تک 26 فیصد کمی کے اقدامات کا وعدہ کیا ہے، جبکہ حزب اختلاف کا دعویٰ ہے کہ وہ اقتدار میں آنے کی صورت میں اسی مدت میں ان گیسوں کے اخراج میں 45 فیصد تک کمی کر دے گی۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق 21ویں صدی کے آغاز سے ہی آسٹریلیا میں ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا ایشو رہا ہے۔ کامن ویلتھ سائنٹیفک ایڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن کے مطابق موحولیاتی تبدیلی کے باعث آسٹریلیا گرم ہوتا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے بیورو آف میٹرولوجی نے 2014 میں جاری کردہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ آسٹریلیا میں درجہ حرات خصوصاً رات میں بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، جبکہ جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح کہیں خشک سالی ہے تو کہیں سیلاب تباہ کاریاں مچا رہا ہے۔