تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے کی حد مقرر کرنے پر اسٹیٹ بینک کی تردید

atm se raqam nikalwane ki had muqarrar kerne per sbp ki tardeed
  • واضح رہے
  • جنوری 23, 2021
  • 9:54 شام

سوشل میڈیا پر ایک پیغام گردش کر رہا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اے ٹی ایم سے کیش نکلوانے پر لمٹ لگا دی ہے

کراچی: اسٹیٹ بینک نے تردید کی ہے کہ اس نے اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے کے حوالے سے کوئی حد مقرر نہیں کی ہے اور یہ کہ مرکزی بینک اس کا مجاز بھی نہیں ہے۔

اسٹیٹ بینک کے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک سوشل میڈیا پر زیر گردش گمراہ کن پیغام کی سختی سے تردید کرتا ہے جس میں اسٹیٹ بینک سے یہ ہدایت منسوب کی گئی ہے کہ اے ٹی ایم سے کیش نکلوانے کی لمٹ ایک ہزار روپے تک محدود کردی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے کی لمٹ پر کوئی حد مقرر نہیں کرتا، اس حد کا فیصلہ کمرشل بینک کرتے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے