ایتھنز: 14 برس کی مسلسل جدوجہد کے بعد بالآخر یونانی دارالحکومت ایتھنز کے مسلمان پہلی مسجد کے افتتاح میں کامیاب ہوگئے۔ 1821 کے بعد ایتھنز میں پہلی بار کل مسجد میں نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔
یونانی وزارت تعلیم و مذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایتھنز جامع مسجد 2 نومبر سے خدمات کے لیے کھول دی گئی ہے جہاں پر کورونا تدابیر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسلمان عبادت کر سکیں گے۔
بتایا گیا کہ مسجد میں 5 وقت نماز کی ادائیگی کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ وبا کے باعث اسوقت بیک وقت زیادہ سے زیادہ 9 افراد کو باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت ہو گی۔ مسجد کے پہلے امام مراکش نژاد یونانی شہری محمد ذکی ہیں۔
یونانی مذہبی امور کے سیکرٹری جنرل یورگو کلائتسزنے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سال 2006 سے ابتک کی یونانی حکومتوں کی طویل جدوجہد کی بدولت مسجد کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے۔ یونان اندرون و بیرون ملک ڈیموکریسی اور مذہبی آزادی کے معاملے میں ایک واضح پیغام دے رہا ہے۔
تقریباً 850 مربع میٹر رقبے پر تعمیر کردہ مسجد میں 350 نمازیوں کی گنجائش موجود ہے ، مسجد کا کوئی مینار نہیں۔ مسجد کی تعمیر پر 8 لاکھ 87 ہزار یورو کی لاگت آئی ہے۔