دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 35 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ اموات کی تعداد بھی 2 لاکھ 48 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ امریکہ ہی وہ ملک ہے جس نے اس دنیا میں سب سے زیادہ قتل و غارت گری کی بھی اور اسے عام بھی کیا۔ امریکہ نے6 اور9اگست 1945 کو یکے بعد دیگرے 2 ایٹمی حملوں سے ہیروشیما اور ناگاساکی چاپان میں قیامت اٹھادی تھی جس میں ایک لاکھ 29 ہزار سے لیکر 2لاکھ 28 ہزار تک افراد جن میں خواتین وبوڑھے، بچے جوان سب شامل تھے، صفہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔انسانیت کے نام نہاد علمبردارامریکہ نے ہی اس دنیا کو سب سے زیادہ قتل کے تحفے دئے۔عراق، شام ،فلسطین،افغانستان اور پاکستان میں وزیرستان اجڑے،بکھرے،تباہ و برباد ہوئے امریکی بربریت کا منہ بولتے ثبوت ہیں۔
واضح رہے اب کورونا وائرس نے امریکی ایٹمی حملووں کواموات کے معاملے میں پیچھے چھوڑدیاہے اور حقیقت ہے اس وائرس سے سب سےزیادہ متاثر بھی امریکہ اور یورپی ممالک ہی ہیں جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں میتیں اٹھائی جارہی ہیں ،قبرستانوں میں جگہیں ختم ہوگئی ہیں اور معاشی اعتبار سے عالمی سپر پاورز کا دیوالیہ نکل گیاہے۔
امریکا میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 11 لاکھ 88 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جبکہ ہلاک افراد کی تعداد ساڑھے 68 ہزار سے زیادہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ امریکا میں کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد ایک لاکھ تک ہو سکتی ہے ۔
ادھربرطانیہ بھی کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد ساڑھے 28 ہزار ہو چکی ہے جب کہ اٹلی میں اموات کی تعداد 28 ہزار 884 تک پہنچ گئی ہے۔ اسپین میں اب تک 25 ہزار 264 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ فرانس میں 24 ہزار 895 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں تاہم فرانس نے کورونا کیسز کی تعداد کم ہونے پر یورپی یونین، شنجین علاقوں یا برطانیہ سے آنے والے افراد کو قرنطینہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ فرانس دو ماہ سے جاری سخت لاک ڈاون میں نرمی کی تیاریاں بھی کررہاہے وہیں آسٹریلیا، ملائیشیا اور بھارت میں بھی آج سے لاک ڈاؤن میں نرمی کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف افغانستان نے کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ دارالحکومت کابل میں کی جانے والی رینڈم ٹیسٹنگ کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ہر تیسرا شہری وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے۔
پاکستان،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا اور دیگر اسلامی ممالک میں الحمدللہ کورانا کیسز کی تعداد مغربی ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہے جبکہ سوڈان میں تو تعداد صفرہے۔البتہ ایران اس آفت سے نڈھال ہے وہیں بھارت میں بھی کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں برس کے آخر تک کورونا کی ویکسین تیار ہو جائے گی جب کہ جرمنی نے خبردار کیا ہے کہ وائرس کی ویکسین تیار ہونے میں سالوں لگ سکتے ہیں۔ جرمنی کے وزیر صحت نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر کورونا کی ویکسین چند مہینوں میں تیار ہو جاتی ہے تو مجھے اس پر بہت خوشی ہو گی لیکن اس میں سالوں لگ سکتے ہیں جیسا ہم نے پہلے ویکسین کی تیاری کے دورا ن دیکھا ہے۔
دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 35 لاکھ 67 ہزار 143 ہو چکی ہے جب کہ ہلاک افراد کی تعداد 2 لاکھ 48 ہزار 317 ہو چکی ہے اور 11 لاکھ 57 ہزار 204 افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔