امریکہ کی حکومت کی جانب سے یہ یو ٹرن نئی پالیسی کے اعلان کے ایک ہفتے کے بعد ہی لیا گیا ہے۔
اس سے قبل چھ جولائی کو امریکہ کے محکمہ نے کہا تھا کہ امریکی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم وہ غیر ملکی طلبا جن کی کلاسیں مکمل طور پر آن لائن ہو چکی ہیں، ان کا ملک میں رہنا غیر قانونی قرار پائے گا۔
محکمے نے کہا تھا کہ طلبا کو یا تو امریکہ چھوڑنا ہوگا، اور اگر وہ 2020 یعنی خزاں کے سیمیسٹر کے دوران امریکہ میں رہنا چاہتے ہیں تو انھیں ایسا کوئی کورس لینا ہوگا جہاں آف لائن کلاسیں جاری ہوں۔
امریکہ کی صفِ اول کی یونیورسٹیوں ہارورڈ اور میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) نے اس منصوبے پر حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا تھا۔