تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

امریکہ میں سیاسی بحران کا خدشہ

america main siyasi bohraan ka khadsdha
  • واضح رہے
  • جنوری 3, 2021
  • 1:50 شام

ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے بارہ امریکی سینیٹرز نے صدر صونالڈ ٹرمپ کے حریف جو بائیڈن کی فتح کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ تمام محاذوں پر دھوکا کھانے کے باوجود جو بائیڈن کو وائٹ ہاؤس میں آنے سے روکنے کیلئے مستعد ہیں۔ انہوں نے ابھی تک ہار نہیں مانی ہے۔ اور یہ کہ جو بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے بھی مشکل ہو سکتی ہے، کیونکہ ان کے بیٹے کیخلاف تحقیقات جاری ہیں۔

امریکہ میں دو ماہ سے جاری سیاسی بحران شدت اختیار کرنے کا خدشہ ہے۔ امریکہ کے ممتاز قانون ساز ٹیڈ کروز کی قیادت میں ری پبلکن سینیٹرز نے کہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے جو بائیڈن کی صدارتی انتخاب میں کامیابی کی تصدیق کے لیے ووٹ نہیں دیں گے۔ ان کا یہ اقدام ٹرمپ کی برسر اقتدار رہنے کی آخری اور تازہ ترین کوشش ہوگی۔

اپنے بیان ری پبلکن سینیٹرز نے کہا ہے کہ الیکشن 2020 میں ہونے والا فراڈ اور بے ضابطگیاں ہماری زندگیوں میں ہونے والے کسی بھی فراڈ اور بے ضابطگی سے بڑھ چکے ہیں۔ سینیٹرز نے کہا ہے کہ جب بدھ کو کانگریس کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا تو وہ مطالبہ کریں گے کہ ایک خصوصی کمیشن تشکیل دیا جائے جو الیکشن کے نتائج کا 10 روز میں آڈٹ کرے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے بعد انفرادی ریاستیں قانون سازی کے خصوصی اجلاس طلب اور اپنے کُل ووٹوں پر نظرثانی کر سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ لینڈ سلائیڈ کامیابی کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔

رپبلکن سینیٹرز ریاست مسوری سے سینیٹر جوش ہالی کے ساتھ مل گئے ہیں جنہوں نے اس سے پہلے کہا تھا کہ وہ بدھ کو صدارتی انتخاب کے نتائج پر اعتراض اٹھائیں گے۔ ایوان نمائندگان کے رپبلکن رکن لوئی گوہمرٹ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ جو بائیڈن کی کامیابی کی مخالفت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ایوان نمائندگان کے ایک سو ارکان ان کی حمایت کریں گے۔

ادھر امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر کی مالی لین دین کی وفاقی تحقیقات نے کانگریس کے ری پبلکن ارکان کو مضبوط بنا دیا ہے، جو آنے والے صدر کے ساتھ پہلے ہی کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

یقینی طور پر یہ تحقیقات بائیڈن کی جانب سے نامزد کسی بھی اٹارنی جنرل کے لیے سینیٹ کی منظوری کو پیچیدہ بنا دیں گی جو بالآخر نئے صدر کے بیٹے کی تفتیش کی نگرانی کرسکتے ہیں۔ اور اس سے اقتدار کی منتقلی کا عمل بھی متاثر ہو سکتا ہے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے