تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

امریکہ کا سعودیہ سے اضافی دفاعی تنصیبات ہٹانا ایران کو گرین سگنل تو نہیں؟

  • محمد عدنان کیانی
  • مئی 9, 2020
  • 12:54 صبح

سعودی  ولی عہداور امریکی حکومت کے باہمی تعلقات کافی خراب چل رہے ہیں۔حوثیوں کے حملے اورایران کے دھمکی آمیز بیانات جاری ہیں ایسے میں دفاعی تنصیبات ہٹانے کا فیصلہ کافی معنی خیز ہے۔

امریکا نے سعودی عرب سے پیٹریاٹ میزائل سمیت اپنی عسکری تنصیبات ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے بعد سعودی عرب میں آئل فیلڈز کی حفاظت کیلیے عسکری تنصیبات میں اضافہ کیا تھا جسے اب ختم کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں امریکا سعودی سرزمین سے پیٹریاٹ اینٹی میزائل سسٹم اور دیگر عسکری تنصیبات ختم کررہا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق پیٹریاٹ میزائل کی 4  بیٹریوں کو آئل فیلڈز سے ہٹادیا جائے گا جب کہ بیٹریوں پر تعینات درجنوں فوجیوں کو بھی وہاں سے ہٹاکر دوسری جگہ تعینات کیا جائے گا۔عرب میڈیا کا کہنا ہےکہ پیٹریاٹ سسٹم کو ہٹانے کا عمل جاری ہے اور اس بات کو اسے پہلے کبھی منظر عام پر نہیں لایا گیا۔رپورٹ  کے مطابق  اس سے قبل امریکی لڑاکا طیاروں کے دو اسکوارڈنز پہلے ہی خطے سے نکل چکے ہیں اور اب امریکی حکام خلیج سے امریکی بحریہ کی تعداد میں بھی کمی پر غور کررہے ہیں جب کہ بحریہ کی تعداد میں کمی امریکی حکام کے اس اندازے کی بنیاد پر کی جارہی ہے کہ امریکا کے اسٹریٹیجک مفادات کو ایران سے فوری طور کوئی خطرہ نہیں۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں سعودی عرب کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں دیا گیا ہے۔تاہم امریکی حکام کا کہنا ہےکہ جنوری میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت اور اب اس کے ساتھ کورونا کی موجودہ صورتحال نے ایران کو کمزور کردیا ہے جس سے خطے میں تہران کی صلاحیتوں میں کمی ہوئی ہے۔

واضح  رہے کہ  سعودی عرب پر آئے دن ایرانی حمایت یافتہ  حیوثی باغیوں  کے یمن سے  میزائل حملے ہوتے رہتے ہیں  جن کی پہنچ سعودی دارالخلافہ  ریاض تک ہے  وہیں  شام اور یمن میں ایران کی جانب سے اپنے فوجی اڈے بنانے  کے بعد سے خلیجی ممالک  خصوصا سعودی عرب  کے ایران  کے ساتھ شدید خراب ہیں  جبکہ دونوں ممالک شام میں ایک دوسرے   کے خلاف برسرپیکار  بھی ہیں ۔امریکہ سعودی عرب کو اپنا دوست کہتا ہے   تاہم   موجودہ حالات میں  سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کافی  خراب چل رہے  ہیں   دوسری  جانب امریکہ  اور ایران کے باہمی تعلقات   بظاہر تو بہت خراب ہیں  مگر  ایران کیخلاف انتہائی قدم کبھی اٹھایا نہیں  گیا۔دفاعی ماہرین  کا کہنا ہے کہ ممکن ہے دفاعی تنصیبات ہٹانے  کا فیصلہ اندرون خانہ ایران  اور حوثیوں کو سعودی عرب پر وار کرنے   کیلئے  گرین سگنل دینا بھی ہوسکتا ہے جس سے سعودی عرب  امریکہ  کے جائز و ناجائز مطالبات  ماننے پر مجبور ہوسکتا  ہے اور سعودی ولی  عہد جو اسوقت  کافی مشکلات کا شکا  رہیں ان کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوسکتا  ہے۔ غرض کے ایسے حالات میں امریکہ کا مذکورہ فیصلہ  کافی  معنی خیز ہے۔

محمد عدنان کیانی

محمد عدنان کیانی بین الاقوامی سطح پر جانی جانے والی دینی شخصیات کے انٹرویوز کے سلسلے میں اپنا مقام بنا چکے ہیں۔ وہ اردو و انگریزی کالم نگاری اور سب ایڈیٹنگ سمیت سماجی خدمات میں بھی پیش پیش ہیں۔ مذہبی امور پر مضبوط گرفت رکھتے ہیں۔

محمد عدنان کیانی