کوئٹہ: گوجرانوالہ اور کراچی کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ایک اور جلسہ 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہونے جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر جلسہ ہاکی چوک پر ہونا تھا، جسے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ایوب اسٹیڈیم منتقل کردیا گیا ہے۔ جلسے میں خصوصاً جمعیت علمائے اسلام (ف) اور دیگر قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں کی بھر پور شرکت کی توقع کی جا رہی ہے۔ کوئٹہ کے مقامی سیاسی ورکرز کا کہنا ہے کہ یہ جلسہ بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پارٹی کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کریں گے۔ جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی جلسے میں شرکت کرنے کیلئے کوئٹہ آئیں گی۔ مسلم لیگ (ن) کے کوئٹہ میں موجود نظریاتی کارکنوں کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں سندھی، بلوچی، پنجابی، پختون سب اکٹھے ہوں گے اور اپنے قائد کے بیانیے کی حمایت کریں گے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں موجود بلاول بھٹو اپنی انتخابی مہم ختم کرکے کوئٹہ پہنچیں گے۔ ہم زرغون روڑ پر جلسہ کرنا چاہ رہے تھے۔ حکومت نے ایوب اسٹیڈیم میں جلسہ کرنے کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ کہیں بھی ہو بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ اشیائے خوروش، ادویات اور دیگر اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
جلسے سے بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی اور بلوچستان کے دیگر سیاسی رہنماؤں سمیت اے این پی کے اسفند یار ولی، آفتاب شیر پاؤ اور مولانا فضل الرحمان خطاب کریں گے۔ اس موقع پر رواں برس انتقال کرنے والے سینئر سیاست دان میر حاصل خان بزنجو کو جمہوریت کیلئے ان کی قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
ادھر کوئٹہ ٹریفک پولیس نے پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے کوئٹہ میں منعقدہ 25 اکتوبر کے جلسہ عام کے حوالے سے ٹریفک کی روانی اور پارکنگ طریقہ کار جاری کردیا ہے۔ جبکہ نیکٹا کی جانب سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔