رطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی افغانستان کے شہر گردیز میں فوجی عدالت کے قریب دھماکا خیز مواد سے بھرے ٹرک کو دھماکے سے اڑادیا گیا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں کا کہنا تھا کہ گردیز شہر کے گنجان آباد علاقے میں فوجی عدالت کے قریب ایک کار بم دھماکا ہوا، جس میں درجنوں افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔ کپتیکا صوبے کے پولیس چیف کے مطابق حملے میں افغان نیشنل آرمی (ANA) کے 5 اہلکار اور 15 عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔
طارق آرائیں نے اس حملے کی ذمہ داری طالبان اور کالعدم لشکر طیبہ کے اتحادی حقانی نیٹ ورک پر لگایا، تاہم یہ گروپ بہت کم حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ادھر پکتیا صوبے جہاں گردیز شہر موجود ہے، وہاں کہ فوجی ترجمان ایمل خان مہمند کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا بارودی مواد سے بھرے ٹرک کے ذریعے کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 14 زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں افغان دارالحکومت کابل میں میٹرنٹی ہسپتال میں مسلح افراد کے حملے میں نومولود بچوں اور ماؤں سمیت 24 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اسی روز مشرقی علاقے ننگاہار میں جنازے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔