تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

افغانستان میں فوجی عدالت کے قریب دھماکہ۔ 5 ہلاک

images
  • واضح رہے
  • مئی 14, 2020
  • 8:13 شام

پکتیکا صوبے کے گردیز شہر میں ہونے والے طالبان کے حملے میں افغان نیشنل آمی کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکہ ایک گنجان آباد علاقے میں ہوا

رطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی افغانستان کے شہر گردیز میں فوجی عدالت کے قریب دھماکا خیز مواد سے بھرے ٹرک کو دھماکے سے اڑادیا گیا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں کا کہنا تھا کہ گردیز شہر کے گنجان آباد علاقے میں فوجی عدالت کے قریب ایک کار بم دھماکا ہوا، جس میں درجنوں افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔ کپتیکا صوبے کے پولیس چیف کے مطابق حملے میں افغان نیشنل آرمی (ANA) کے 5 اہلکار اور 15 عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔

طارق آرائیں نے اس حملے کی ذمہ داری طالبان اور کالعدم لشکر طیبہ کے اتحادی حقانی نیٹ ورک پر لگایا، تاہم یہ گروپ بہت کم حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ادھر پکتیا صوبے جہاں گردیز شہر موجود ہے، وہاں کہ فوجی ترجمان ایمل خان مہمند کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا بارودی مواد سے بھرے ٹرک کے ذریعے کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 14 زخمی ہوگئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں افغان دارالحکومت کابل میں میٹرنٹی ہسپتال میں مسلح افراد کے حملے میں نومولود بچوں اور ماؤں سمیت 24 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اسی روز مشرقی علاقے ننگاہار میں جنازے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے