تحریکِ تحفظِ عدلیہ کے صدر حشمت حبیب نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ، نیب اور اسٹیبلشمنٹ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، لہذا حکمرانوں کی تبدیلی سمیت اصلاحی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر موجودہ صورتحال کو فوری طور پر درست نہیں کیا گیا تو مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی درندگی کو روکا نہیں جاسکتا۔
سینئر وکیل نے مزید کہا کہ نیب ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملات سے متعلق میڈیا کے انکشافات کے باوجود بدعنوانی اور غیر قانونی عمل کی روک تھام میں ناکام رہا۔
208 ارب روپے کی امانت کی رقم کو معاف کرکے قوم کو محروم کرنے کی سازش رچائی گئی۔ صدرِ مملکت ایک آرڈیننس کو غلط استعمال کرتے ہوئے سرمایہ دار طبقے پر جو نوازشات کرنے جا رہے تھے وہ وزیر اعظم کے مشورے کے بغیر ایسا نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ بدعنوانی کے واضح عمل تھے اور اس معاملے پر نیب بالکل خاموش ہے جبکہ بڑی تعداد میں مجرمان آزاد گھوم پھر رہے ہیں۔
حشمت حبیب نے کہا اس سے قبل جب دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا تو فوری ریفرنس دائر کردیا گیا تھا حالانکہ یہ قیمتیں کئی ماہ غور کرنے کے بعد بڑھائی گئی تھی۔ اس بار ایک بار ہی میں قیمتیں کئی گنا بڑھا دی گئیں لیکن نیب نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ اسی طرح جی آئی ڈی ای کو غلط استعمال کرنے کی کوشش کی گئی جو شرم کی بات ہے۔
حشمت حبیب نے خبردار کیا کہ اگر گُڈ گورننس کیلئے حکمرانوں کو تبدیل نہیں کیا گیا تو مکمل تباہی ہماری منتظر ہے۔