زندگی میں ایک مشکل کام اہداف کا وضع کرنا، ان کا تحفظ کرنا، اور ان کے حصول کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔ یہ جاننا بھی نہایت اہم ہوتا ہے کہ کس موقع پر کیا کرنا ہے، یہاں بہت سارے لوگ اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں۔ کیونکہ بہت سے عناصر ان کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں اور اہداف پر توجہ مرکوز کرنے سے ہٹاتے ہیں۔
آسٹریلوی جریدے سڈنی میگزین میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق کے مطابق کچھ نکات پر عمل کرنے سے اپنے مقصد کے حصول کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
کسی مقصد کا تعین کرنے کا پہلا قدم خود پر مطلق یقین رکھنا ہے۔ اگر آپ کو خود پر اور اپنی صلاحیتوں پر اعتماد نہیں ہے تو آپ یہ بھی بھول سکتے ہیں کہ آپ کون سے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقصد کے حصول کیلئے منصوبہ بنائیں۔ اپنے اہداف لکھیں، شیڈول بنائیں اور ان کی درجہ بندی کریں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی فرد اپنے اہداف لکھتا ہے تو وہ ان کے حصول میں 42 فیصد زیادہ کامیاب ہوتا ہے۔
کسی مقصد کو حاصل کرنا آسان ہوتا ہے اگر اسے مخصوص اہداف اور حالات میں سمجھا جائے۔ اگر آپ کی سمت مبہم ہے تو اہداف کا حصول مشکل ہو جائے گا۔ اگر آپ کے اہداف مخصوص معیارات پر طے کئے گئے تو آپ ان کے حصول کی طرف بآسانی پیشرفت کرسکتے ہیں۔ اہداف لکھنا اور شیڈول کرنے سے ان کا حصول آسان ہو جاتا ہے۔
یہ صرف انسان خود ہی طے کر سکتا ہے کہ اس کا مقصد کتنا اہم ہے۔ لیکن انسان کو خود یقینی بنانا ہوگا کہ حقیقت پسندانہ امکان موجود ہے کہ آپ اسے حاصل کرسکیں گے اور اس کیلئے ٹائم لائن طے کریں۔
تحقیق کے مطابق جب آپ کسی مقصد کی سمت کام کرتے ہیں تو یاد رکھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب آپ کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے تو اپنے آپ کا محاصبہ کریں۔ اپنے اہل خانہ اور دوستوں کو اپنے اہداف کے بارے میں بتانے سے آپ اہداف کے حصول کیلئے مزید ذمہ داری کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔
اپنے آس پاس کے لوگوں سے سیکھنا ضروری ہے۔ کسی سے مدد مانگنا شرم کی بات نہیں ہے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق آخر میں مستقل طور پر اپنی پیشرفت کا جائزہ لیں۔ وقت کے ساتھ ہمارے مقاصد میں تبدیلی آتی رہتی ہے اور یاد رکھیں حتمی نتیجہ ایسا نہیں ہو سکتا جو ہم شروع میں چاہتے تھے۔