کراچی: جنوری میں انگلینڈ کا مجوزہ دورۂ پاکستان ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی مکمل بحالی کیلئے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) بھی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے ممکنہ دورۂ پاکستان پر پھولے نہیں سما رہا ہے۔ تاہم برطانوی میڈیا کے اس انکشاف نے پی سی بی کے رنگ میں بھنگ ڈال دیا ہے کہ انگلش اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) مصروف شیڈول کے باعث اپنی فُل اسٹریتھ ٹیم پاکستان نہیں بھیجے گا۔
برطانوی جریدے ڈیلی میل کے مطابق دورہ کو ممکن بنانے کیلئے ای سی بی ‘‘جذبہ خیرسگالی’’ کے طور پر اپنی ایک ‘‘تیسرے درجے کی ٹیم‘‘ کو تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے پاکستان بھیج سکتا ہے۔ شائقین کرکٹ کو اس حوالے سے مایوسی تو ضرور ہوئی ہے کہ ویسٹ انڈیز کے بعد اب انگلینڈ کی بھی ایک کمزور ٹیم پاکستان آئے گی۔ لیکن کئی کرکٹ لوورز یہ بھی جاننا چاہتا ہیں کہ انگلینڈ کی ‘‘سی’’ ٹیم میں کون کون سے کھلاڑی شامل ہوں گے۔
دورۂ پاکستان کیلئے انگلینڈ کی ‘‘سی’’ ٹیم میں وہ کھلاڑی شامل ہو سکتے ہیں، جو پہلے بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ لہٰذا شائقین کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش سائیڈ کم از کم تیسرے درجے کی ٹیم نہیں ہوگی۔ خود چیئرمین پی سی بی احسان مانی بھی اس حوالے سے کہہ چکے ہیں کہ انگلینڈ کے کئی کرکٹرز پاکستان میں پی ایس ایل کھیل چکے ہیں۔
پاکستان آکر کھیلنے والے انگلش کھلاڑیوں میں جیسن روئے، ایلکس ہیلز، جیمز ونس، معین علی، ڈیوڈ ملان، ٹام بینٹن، کرس جارڈن، لیام ڈاسن، لیوئس گریگوری، ٹمائل ملز، لیام لیونگ اسٹون، سمت پٹیل، فل سالٹ اور دیگر شامل ہیں۔ پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کھیلنے کے سبب پاکستانی کنڈیشنز سے ہم آہنگ انگلش کھلاڑیوں کی یہ فہرست اچھی خاصی ہے۔ چنانچہ انگلش بورڈ کیلئے دورۂ پاکستان کیلئے ایک مناسب اسکواڈ کی تشکیل زیادہ مشکل ثابت نہیں ہوگی۔
اس کے علاوہ پاکستانی نژاد کھلاڑی عادل راشد اور ثاقب محمود کے بھی انگلش اسکواڈ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ معین علی کا تعلق بھی آزاد کشمیر سے ہے، جو رواں برس پاکستان کے دورۂ انگلینڈ کے موقع پر آخری ٹی 20 میچ میں انگلش ٹیم کی قیادت بھی کر چکے ہیں۔ یوں یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ممکنہ انگلش کرکٹ ٹیم کی قیادت معین علی کریں گے۔