بھارتی ایئر فورس کے شماریاتی جائزے کے مطابق 2011 سے 2014 تک انڈین ایئر فورس کے 75 جنگی جہاز اور ایئر کرافٹ ٹیکنیکل ناکامی کے سبب گر کر تباہ ہوچکے ہیں، جن میں 81 پائلٹس جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ جبکہ 2015 سے 2016 کے درمیانی عرصہ میں انڈین ایئر فورس کے 35 طیارے تباہی کا شکار ہوئے ہیں اور ان میں 45 پائلٹوں کے چیتھڑے اڑ گئے ہیں، ایئر سیفٹی کے حوالہ سے خود بھارتی اداروں کا ماننا ہے کہ بھارتی فضائیہ کا ریکارڈ انتہائی خراب ہوتا جارہا ہے اور 2017 سے 2019 کے حالیہ ایام تک 27 طیارے اور ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ 2016 میں ایک جدید ترین نگراں طیارہ انتونیوف اپنے ساتھ 29 انجینئرز و ٹیکنیشنز اور تین پائلٹوں کے ساتھ ریڈار سے ایسا غائب ہوا کہ اب تک اس کا سراغ تک نہیں ملا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی ایئر فورس کے پاس مطلوبہ 42فائٹرز اسکوارڈنز ہونے چاہیئے تھے لیکن اب تک اس کے پاس محض 26 اسکوارڈز موجود ہیں جن میں قابل ذکر طیاروں کے محض 13 اسکوارڈنز ہیں جن پر کسی بھی جنگ میں بھروسا کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی جریدے لائیو منٹ کا دعویٰ ہے کہ بھارت کے 26 اسکوارڈنز کے مقابلہ میں پاکستان کے پاس 25 لڑاکا اسکوارڈنز ہیں جن میں بھارت کی نسبت اچھے طیارے شامل ہیں اور پاکستان سے کسی بھی جنگ کی صورت میں چین پاکستان کو بلا تعطل لڑاکا طیاروں کی فراہمی یقینی بنائے گا جو بھارت کیلئے صدمہ کا مقام ہے۔ طیارہ ساز بھارتی کمپنی ہندوستان ایرو ناٹکس کا دعویٰ ہے کہ وہ ہر برس انڈین ایئر فورس کو 18 تیجا لائٹ ون طیارے بنا کر دے سکتی ہے، لیکن خود بھارتی فضائیہ کا کہنا ہے کہ وہ بھارتی ساختہ تیجا لڑاکا طیاروں پر بھروسا نہیں کرسکتی۔