تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

 35اے اور 370 کی تنسیخ۔ جسٹس وجیہہ نے حکومت کو قانونی راستہ دکھادیا

35اے اور 370 کی تنسیخ۔ جسٹس وجیہہ نے حکومت کو قانونی راستہ دکھادیا
  • واضح رہے
  • اگست 6, 2019
  • 9:58 شام

دو بار کے صدارتی امیدوار اور سیاسی پارٹی عام لوگ اتحاد کے چیئرمین نے واضح کیا ہے کہ پاکستان بھارت کی ایما کے بغیر بھی مسئلہ کشمیر کو عالمی عدالت میں لے کر جاسکتا ہے

عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے مقبوضہ کشمیر کی فتنہ و آتش انگیز صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قدرت الہی نے ہمیں ایک بار پھر وہیں لاکھڑا کیا ہے جہاں سے چلے تھے۔ بھارت نے اپنی دانست میں صرف آئین کی شقوں 35 اے اور 370 کی تنسیخ کرکے جموں، کشمیر اور لداخ کو ہتھیانے کی کوشش کی تھی، مگر اس کے نتیجے میں تو مہاراج ہری سنگھ کے بھارت سے الحاق کا وہ معاہدہ بھی رخصت ہوا جس کے تحت صرف کرنسی، خارجہ تعلقات اور دفاعی امور بھارت کو تفویض کئے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کے اقدام کے ساتھ ہی اقوام متحدہ کی وہ قراردادیں بھی فعال ہو گئیں جو متنازع علاقہ کے دیر پا حل کیلئے منظور ہوئیں تھیں۔ اس تناظر میں مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر ہمہ فریقی اور بین الاقومی جہت اختیار کر گیا ہے اور اسے بھارت کی ایما کے بغیر انٹرنیشنل کورٹ میں لے جایا جاسکتا ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے انسانی حقوق کی پامالی کے سبب کلبھوشن کی نظیر کو برؤے کار لاکر کشمیریوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرایا جاسکتا ہے۔

جسٹس (ر) وجیہہ کا مزید کہنا تھا کہ گمان غالب ہے کہ ہماری واشنگٹن یاترا کے موقعے پر اسی طرح کی یقین دہانیاں کرائی گئیں ہوں جو چالیس کی دہائی میں کرائی گئی تھیں اور جن نادانیوں کے خمیازے 70 برس سے ہم کیا کشمیری بھی اپنی جان، مال اور عزتیں گنواکر بھگت رہے ہیں۔

سابق جج نے کہا کہ وقت ثابت کرے گا کہ مودی ہندوستان کیلئے وہی ہے، جو سویٹ یونین کیلئے گورباچوو تھا۔ لیکن مستقبل کی کل ذمہ داری کشمیری پاکستانیوں کی بنتی ہے جو ساری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور جن کے پاس عزت، دولت اور اثر رسوخ بھی ہے۔ انہی کی پشت پناہی سے ایک بارآور جدوجہد جاری رکھی جاسکتی ہے اور اب تو لداخ کے جلو میں چین بھی فریق بن گیا ہے۔

یقین محکم، عمل پیہم، محبت فاتح عالم جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے