تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

پشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم

  • kamranshehxad
  • اکتوبر 29, 2024
  • 1:04 شام

پشاور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے 14 روز تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے بشریٰ بی بی کی مقدمات کی تفصیل کے لیے کیس کی سماعت کی۔

وکیل بشریٰ بی بی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف چاروں صوبوں میں مقدمات درج ہیں لیکن مقدمات معلوم نہیں، تفصیل فراہم کرکے گرفتار نہ کیا جائے۔

جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ میرا خیال ہے خیبرپختونخوا میں کوئی مقدمہ نہیں ہوگا، جس پر وکیل نے کہا کہ جی، خیبر پختونخوا میں نہیں اس لیے یہاں آئی۔

جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ اگر یہاں کوئی کیس نہیں تو کیا ہم حفاظتی ضمانت دے سکتے ہیں۔ وکیل بشریٰ بی بی نے کہا کہ قانون اور آئین ہر شہری کو تحفظ کا یقین دلاتا ہے، پشاور ہائیکورٹ نے پہلے بھی حفاظتی ضمانت دی ہیں۔

عدالت نے نیب اور ایف آئی اے سمیت تمام اداروں سے مقدمات کی تفصیل طلب کرلی۔

عدالت حکم کے بعد بشریٰ بی بی نے راہداری ضمانت کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ ترجمان بشریٰ بی بی کے مطابق حفاظتی ضمانت ملنے کے بعد راہداری کی ضرورت نہیں، تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانت مل چکی ہے۔

بشریٰ بی بی ضمانت ملنے کے بعد ہائیکورٹ سے روانہ ہوگئی جبکہ راہداری ضمانت کی درخواست بھی واپس لے لی گئی۔ حفاظتی ضمانت کے بعد بشریٰ بی بی نے اسلام آباد منتقل ہونے کا فیصلہ کیا، آج کسی بھی وقت اسلام آباد روانہ ہوسکتی ہیں۔ بشریٰ بی بی بانی چیئرمین سے ملاقات بھی کریں گی۔

کامران شہزاد

کامران شہزاد امریکہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں بین الاقوامی تعلقات کے بیچلر ہیں۔ میں سیاسی تزویراتی جیو پولیٹیکل تبدیلیوں میں دلچسپی رکھتا ہوں۔اور ساتھ میں ہفتہ، وار کالم لکھتا ہوں ٹائم اف انڈیا میں۔ اس کالم نگاری اور گلوبل پولیٹیکل میں کام پچھلے سات سال سے اس شعبے سے وابستہ ہوں۔

کامران شہزاد