عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے بعد وزیراعلی ہاؤس پشاور پہنچ گئیں، جس کی مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے بھی تصدیق کردی ہے۔
اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشری بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد مشال یوسفزئی کے ہمراہ عدالتی عملہ بشریٰ بی بی کی رہائی کا روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچا۔
انتظامیہ نے روبکار موصول ہونے کے بعد قانونی کارروائی مکمل کی ۔ بشری بی بی جیل سے باہر نکل کر سفید رنگ کی لینڈ کروزر میں بیٹھ کر روانہ ہوگئیں۔ اس موقع پر اڈیالہ کے باہر سیکورٹی ہائی الرٹ رہی اور پولیس کے تازہ دم دستے اڈیالہ جیل گیٹ 5 پر تعینات رہے۔
بعد ازاں بشریٰ بی بی کو پلان تبدیل کرتے ہوئے بشری بی بی کو لاہور کے بجائے پشاور منتقل کردیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر نے بتایا کہ کچھ دیر قبل بشری بی بی پشاور پہنچیں اور وہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں قیام کریں گی۔
اُدھر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے بشریٰ بی بی کی پشاور پہنچنے کی تصدیق کی اور بتایا کہ وہ کچھ وقت کیلیے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ہی قیام کریں گی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کےلئے ایک پورشن مکمل طور پر خالی کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ وزیراعلیٰ انیکسی میں یا شوکت خانم اسپتال میں کرنے سے متعلق فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ انیکسی میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی بشریٰ بی بی سے ملاقات اور اہم امور پر مشاورت بھی متوقع ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشری بی بی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ بشری بی بی مجموعی طور پر 9 ماہ جیل میں رہیں۔ انہیں رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔
کمشنر اسلام باد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا اور انہیں اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا لیکن پھر کچھ عرصہ قید رہنے کے بعد بشری بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں اڈیالہ جیل ہی منتقل کر دیا جائے جس پر انہیں اڈیالہ منتقل کیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشری بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی جس کے بعد انہیں توشہ خانہ ٹو میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔